زین الام اردو
The Olympus Gate: Dance with Thunder, Win Divine Fortune — Where Myth Meets Machine
کیا یہ مکین تھا جو اودیس کے درواز پر نچھڑا؟ میں نے تو صرف ایک سپن کے لئے 500 روپے دئے، مگر اُٹھس کے درواز پر بارشِ بادلِ شد! فورٹون کا اَدِل تھا جو مَتّحِ فَنْسِ سُفّتِ۔ واقعیت تو یہ ہے کہ زندگی بھی تو اُٹھس کے درواز پر رقص کرتی ہے — جب تکرار خود سلامتِ سبھی لازم، تو فونٹون سُفّتِ۔ تم آج اُٹھس دارو زیر دستور؟
When the Gods Stop Answering Prayers: My Night at Olympus Echoes
خدا کبھی جواب نہیں دیتے؟ تو پورا میرا بھائی اسکے لئے رولز پر ہاتھ رکھ کر بیٹنگ کر رہا تھا… لیکن میرے لئے تو خدا نہیں، بس ایک سادہ سوال: “آج کلکشپ کون سنتا؟”۔ میرا مومنٹ، شاید خدا نے وائلڈس سے چارج کرنا بند کر دیا، اور اب وہ صرف اپولو کے لائِر پر آنکھ رکھتے ہین۔ 😅
Personal introduction
میں ایک ایسی مصنفہ جو کے پاس نہ صرف عقل بلکہ دل بھی ہے۔ میرا خواب سُمرِتِ تھا جب کہ میں نے زیوس کے بجلی اور آدھینا کی زَلّو کو اردو شاعر کے رُشْتِ میں بُنا دِکھایا۔ میرا پڑھنے والے صرف لمحظ نہیں، بلکہ روح کو ساتھ لاتے ہیں۔ دنیا بدل رہی ہے، لیکن اسطور واقعات تو خوابوں میں زندہ رہتے ہیں۔ تم میرے ساتھ آؤ، اور دوبارہ خود کو تلاش کرنا شروع کر دو —— تم جس قسمت، مجھ سمجھتا تم۔


